اسلامی جمہوریہ ایران میں جمعہ کے روز ہونے والے صدارتی انتخابات میں اصلاح پسند صدر حسن روحانی دوبارہ ملک کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع اور سرکاری ٹی وی کے مطابق تقریباً تمام ووٹوں کی گنتی ہو گئی ہے اور حسن روحانی کو چار کروڑ ووٹوں میں سے دو کروڑ 28 لاکھ ووٹ ملے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان کے مخالف امیدوار کو ایک کروڑ 15 لاکھ ووٹ ملے ہیں۔
سرکاری ٹی وی چینل نے صدر روحانی کو دوسری بار صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔
ایران کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ٹرن آؤٹ غیر متوقع طور پر بہت زیادہ رہا اور چار کروڑ سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے۔
صدر حسن روحانی کے حریف ابراہیم رئیسانی نے ووٹنگ میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے شکایت کی ہے۔
ایران میں صدارتی انتخاب کے لیے ہونے والی پولنگ کے مقررہ وقت کو تین مرتبہ بڑھایا گیا تھا۔
ووٹنگ کے لیے ملک بھر میں لمبی لمبی قطارے دیکھنے میں آئیں۔
الیکشن کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ لوگوں کی ‘درخواست’ اور ‘جذبے’ کو دیکھتے ہوئے ووٹ کے اوقات میں اضافہ کیا گیا۔
دیگر امیدواروں میں سخت گیر مصطفیٰ میر نے 4 لاکھ 55 ہزار 211 اور مصطفیٰ ہاشمی طبا نے 2 لاکھ 10 ہزار 597 ووٹ حاصل کیے۔
الیکشن کمیشن کےچیئرمین کے مطابق ٹرن آؤٹ غیرمعمولی رہا۔ حسن روحانی 58.5 فی صد ووٹوں کے ساتھ پہلے اور ابراہیم رئیسی 39.7 فی صد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔