اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل دو ہزارسے زاید فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال آج 37 روز میں جاری ہے۔ بھوک ہڑتالی اسیران نے تمام تر مشکلات اور صحت کی صعوبتوں کے باوجود صہیونی انتظامیہ کے ساتھ مفاہمت سے انکار کردیا ہے۔ اسیران کا کہنا ہے کہ وہ اپنے جائز مطالبات پورے ہونے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے، چاہے انہیں کئی ماہ تک بھوک ہڑتال کیوں نہ کرنا پڑے۔
خیال رہے کہ 17 اپریل کو فلسطینی اسیران نے اسرائیلی جیلوں میں اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال آج بھی جاری ہے۔ اسیران کے مطالبات میں انتظامی حراست، اسیران کوقید تنہائی کی سزا ختم کرنے، اسیران اور ان کے اقارب کے درمیان ملاقاتوں پر پابندی اٹھانے اور مریض اسیران کو طبی سہولیات فراہم کرنے مطالبات شامل ہیں۔
ادھر اسیران کی صورت حال پر نظر رکھنے کے لیے قائم کردہ قومی ابلاغی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ بھوک ہڑتال کرنے والے کئی فلسطینی اسیران کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ کئی اسیران کو مسلسل بھوک ہڑتال کے نتیجے میں نڈھال ہونے کے بعد اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔ اسیران نے اسپتالوں میں بھی مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔