امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز فلسطینی علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کا دورہ کیا جہاں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور رام اللہ اتھارٹی کے عہدیداروں نے ان کا استقبال کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی صدر کے دورہ بیت لحم کے موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔
بیت لحم میں فلسطینی صداری محل میں قیام کے دوران فلسطین اور امریکا کے قومی ترانے بجائے گئے۔ اس کے بعد ٹرمپ صدر عباس کے ہمراہ اندر داخل ہوئے جہاں انہوں نے اپنا استقبال کرنے والوں سے مصافحہ کیا۔
امریکی صدر کی آمد سے قبل ایک بیان میں صدر محمود عباس نے کہا کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ امریکی صدر سے ملاقات کامیاب رہے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ قضیہ فلسطین کو فالو کرنا اور اس کےلیے کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
صدر عباس نے کہا کہ چاہے ہماری واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات ہو، ریاض سربراہ اجلاس میں ہونے والی ملاقات ہو یا بیت لحم میں ہونے والی ملاقات ہو۔ یہ تمام ملاقاتیں مفید اور ثمر آور ثابت ہوں گی۔
گذشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی قیادت سے ملاقات کے بعد غرب اردن میں بیت لحم میں فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سےبھی ملاقات کی۔ امریکی صدر کی آمدو رفت کے راستے کو فول پروف بنانے کے لیے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔ ٹرمپ کی آمد کے نتیجے میں بیت لحم میں شہریوں کو ٹریفک کے بدترین تعطل کا سامنا کرنا پڑا۔