چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ کے اسپتالوں میں 170 اقسام کی بنیادی ادویات ختم ہوچکیں

بدھ 24-مئی-2017

فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے بعد امدادی سرگرمیاں شروع نہیں‌ہوسکی ہیں۔ صہیونی ریاست کی جانب سے عائد اقتصادی اور معاشی پابندیوں کے باعث شہرکے اسپتالوں میں علاج معالجے میں مشکلات کا سامنا تو پہلے سے تھا مگر اب متعدی نوعیت کی خطرناک بیماریاں پھیلانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ وزارت صحت کے ڈائریکٹر ڈسپنسریز منیر البرش نے بتایا کہ غزہ کے اسپتالوں میں بنیادی ضرورت کی 170 اقسام کی ادویات ختم ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا ہے کہ اسپتالوں  ادویہ کی قلت کے باعث ہنگامی حالت نافذ ہے منیر البرش کاکہنا تھا کہ بیماریاں پھیلنے کا خطرہ صرف عام شہریوں تک محدود نہیں بلکہ اسپتالوں میں‌پہلے سے زیرعلاج مریضوں، ان کے ساتھ دیکھ بحال کے لیے آنے والے اقارب اور اسپتال کے عملے کے افراد بھی مہلک امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے اسپتالوں میں 270 اقسام کی ادویات ختم ہونے کے قریب ہیں۔ اگر اسپتالون کو بروقت ادویات سپلائی بحال نہ کی گئی تو اس کے نتیجے میں نیا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں بنیادی ضرورت کی ادویات کی سیکڑوں اقسام ناپید ہیں جس کے نتیجے میں مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں نے شہروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ ملبے اور کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگنے سے خطرناک امراض کا موجب بننے والے وائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی