جمعه 15/نوامبر/2024

دیواربراق کے مقام پراسرائیلی کابینہ کا اجلاس اشتعال انگیزی ہے:حماس

پیر 29-مئی-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مسجد اقصیٰ میں مقام براق کے صحن میں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس کے انعقاد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے غیرمسبوق اور ناقابل قبول صہیونی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبدالطیف القانوع نے ایک بیان میں کہا کہ دیوار براق کے صحن میں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس کے انعقاد کی اشتعال انگیزی کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔صہیونی کابینہ نے نہ صرف دیوار براق میں اجلاس منعقد کیا بلکہ اجلاس کے دوران بیت المقدس کےلیے توسیع پسندی کے کئی منصوبوں کی بھی منظوری دی۔ ترجمان نے کہا کہ دیوار براق کے صحن میں اسرائیلی کابینہ کا اجلاس کرڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات مشتعل کرنے کی گھناؤنی صہیونی حرکت ہے۔ یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد کیا گیا ہے جب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ اسرائیل کے دوران اسرائیل کو اپنے ریاستی جرائم جاری رکھنے مکمل اجازت دی ہے۔

انہوں نے عرب اور مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی اور دیوار براق کے قریب صہیونی کابینہ کے اجلاس کے انعقاد کا سختی سے نوٹس لیں اور مقدس مقام کو صہیونیوں کے ہاتھوں ہونے والی بے حرمتی سے بچائیں۔

القانوع نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے دیوار براق کے صحن میں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس پرخاموشی معنی خیز ہے۔ لگتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے اس طرح کے اشتعال انگیز اقدامات پر راضی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے گذشتہ روز وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس دیوار براق کے صحن میں منعقد کیا۔ اجلاس میں پرانے بیت المقدس میں ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں توسیع پسندی کے لیے 50 ملین شیکل کی رقم بھی منظورکی گئی۔

مختصر لنک:

کاپی