چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی طبی عملہ اورایمبولینسیں صہیونی فوج کے نشانے پر!

ہفتہ 3-جون-2017

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور غرب اردن میں آئے روز صہیونی ریاست کی دہشت گردی کے خلاف ہونے والے فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہروں پر اسرائیلی فوج طاقت کا استعمال تو کرتی ہے مگر قابض فوج دانستہ طورپر مظاہرین کی مدد کو پہنچنے والے طبی اداروں کے کارکنوں، ان کی گاڑیوں اور ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ بات باعث تشویش ہے کہ صہیونی ریاست کے نام نہاد سیکیورٹی ادارے غزہ اور غرب اردن میں طبی امدادی اداروں اور ایمبولینسوں کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں اور امدادی کارکنوں پر بھی تشدد کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امدادی کارکنان اور ایمبولینسوں پر حملے کا تازہ واقعہ غزہ کے شمالی علاقے میں اسرائیلی سرحد کے قریب ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران پیش آیا جب قابض فورسز نے نقاط تماس پر جمع ہونےوالے فلسطینی مظاہرین اور طبی امدادی عملے اور ان کی ایمبولینسوں کو بھی آنسوگیس کی شیلنگ سے نشانہ بنایا۔

فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی مظاہرین، انسانی حقوق کے کارکنوں اور امدادی اداروں سے وابستہ کارکنان کے خلاف صہیونی ریاست کی انتقامی پالیسی پرعالمی برادری بھی مجرمانہ غفلت کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں پرامن ریلیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد اور طبی اداروں کے کارکنوں پر حملے بھی انسانی حقوق کے باب قابل مواخذا ہیں۔ عالمی برادری فلسطینی قوم کے خلاف ہونے والی صہیونی جارحیت اور امدادی کارکنان پرتشدد کے حوالے سے کیوں مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

مختصر لنک:

کاپی