فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور غرب اردن میں آئے روز صہیونی ریاست کی دہشت گردی کے خلاف ہونے والے فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہروں پر اسرائیلی فوج طاقت کا استعمال تو کرتی ہے مگر قابض فوج دانستہ طورپر مظاہرین کی مدد کو پہنچنے والے طبی اداروں کے کارکنوں، ان کی گاڑیوں اور ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ بات باعث تشویش ہے کہ صہیونی ریاست کے نام نہاد سیکیورٹی ادارے غزہ اور غرب اردن میں طبی امدادی اداروں اور ایمبولینسوں کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں اور امدادی کارکنوں پر بھی تشدد کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امدادی کارکنان اور ایمبولینسوں پر حملے کا تازہ واقعہ غزہ کے شمالی علاقے میں اسرائیلی سرحد کے قریب ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران پیش آیا جب قابض فورسز نے نقاط تماس پر جمع ہونےوالے فلسطینی مظاہرین اور طبی امدادی عملے اور ان کی ایمبولینسوں کو بھی آنسوگیس کی شیلنگ سے نشانہ بنایا۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی مظاہرین، انسانی حقوق کے کارکنوں اور امدادی اداروں سے وابستہ کارکنان کے خلاف صہیونی ریاست کی انتقامی پالیسی پرعالمی برادری بھی مجرمانہ غفلت کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں پرامن ریلیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد اور طبی اداروں کے کارکنوں پر حملے بھی انسانی حقوق کے باب قابل مواخذا ہیں۔ عالمی برادری فلسطینی قوم کے خلاف ہونے والی صہیونی جارحیت اور امدادی کارکنان پرتشدد کے حوالے سے کیوں مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔