ماہرین صحت نے روز دار مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ ماہ صیام میں بھی ورزش کو اپنے روز مرہ کے معمولات میں شامل رکھیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ماہ صیام میں بیداری اور نیند کے اوقات اور غذائی نظام میں تبدیلی کے نتیجے میں وزن بڑھ سکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک ماہر صحت غذائی امور کے ماہر عصمت تامرا لوگ اس وقت بہت بڑی غلطی کرتے ہیں جب وہ یہ کہتے ہیں کہ انہیں روزے اورخالی معدے میں ورزش کی ضرورت نہیں۔ معدہ چند گھنٹوں کے لیے خالی رہتا ہے۔ اس کے بعد آپ افطاری کرتے ہیں تو معدہ بھر جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام روز داروں کو معمول کے مطابق ورزش کا اہتمام کرتے رہنا چاہیے۔ ورزش کا روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا مگر ورزش کی روٹین تبدیل ہونے سے صحت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
ترک غذائی اور صحت کےماہر نے خبردار کیا ہے کہ ماہ صیام میں ورزش ترک کرنے والے افراد کو کسی قسم کا عارضہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب کوئی شخص روزے کی وجہ سے ورزش ترک کرتا ہے تو وہ بہت بڑی غلطی کرتا ہے۔ پھر وہ اپنے معدے میں خوراک کی بڑی مقدار ڈال دیتا ہے تاکہ روزے کے دوران بھوک پیاس کی شدت سے بچا جاسکے۔ معدے میں خوراک کی زیادتی وزن میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔