اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے حکومت کے ذمہ دار ذریعے کےحوالے سے چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے اور بتایا ہےکہ اسرائیل اور سعودی عرب کےدرمیان براہ راست پروازیں چلانے کی تیاری شروع کی گئی ہے۔ رواں سال حج کے موقع پر اسرائیلی مسافر بردار جہاز فلسطینی عازمین حج کو سعودی عرب پہنچائیں گے۔ اس سال فلسطینی عازمین حج اردن ، مصر یا دوسرے ملکوں کی فضائی سروسز کو استعمال کرنے کے بجائے براہ راست اسرائیلی ہوائی جہازوں پر حجاز مقدس کا سفر کریں گے۔
اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تل ابیب سے سعودی عرب کے لیے حج پروازوں کے بارے میں حالیہ عرصے کے دوران راز داری میں مذاکرات ہوئے ہیں۔ ان مذاکرات میں امریکا، اسرائیل، اردن، فلسطینی اتھارٹی اور سعودی عرب کے حکام نے حصہ لیا۔ اسرائیلی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب بن گورین ہوائی اڈے سے اسرائیلی مسافر جہاز سعودی عرب کے لیے اڑان بھریں گے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیاہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کےدرمیان اگرچہ فی الوقت حج پروازوں کے آغاز پر خفیہ اتفاق پایا گیا ہے مگردونوں ملکوں کے درمیان فضائی سروس کا آغاز دو طرفہ سفارتی تعلقات کی طرف اہم پیش رفت ہیں۔
ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ہوائی جہاز کچھ دیر کے لیے اردن کے ہوائی اڈے پراتریں گے اور وہاں سے دوبارہ وہ سعودی عرب کے لیے اڑان بھریں گے۔
حال ہی میں اسرائیلی وزیر مواصلات یسرائیل کاٹز نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے امریکا کے سامنے علاقائی امن و استحکام کے لیے خطے میں ایک ریلوے لائن کے منصوبے کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ ریلوے لائن اسرائیل سے اردن، وہاں سے سعودی عرب، دوسرے خلیجی ملکوں اور بحیرہ روم تک تیار کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق امریکا نے علاقائی امن کے لیے ریلوے لائن کی اسرائیلی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔
خایل رہے کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے تعلقات کی تردید کرتا آیا ہے۔ مقبوضہ فلسطین سے تعلق رکھنے والے عازمین حج اردن یا مصر سے فضائی، زمینی یا بحری راستوں سے حجاز مقدس جاتے رہے ہیں۔