شنبه 16/نوامبر/2024

جیبوتی نے یمن کی اسرائیل مخالف کارروائیوں کی حمایت کا اعلان

جمعہ 29-دسمبر-2023

 

افریقی ملک جیبوتیکے وزیر خارجہ محمود علی یوسف نے کل جمعرات کو زور دے کر کہا ہےکہ یمنی انصار اللہگروپ نے "فلسطینیوں کو بچانے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے بحری جہازوںپر حملہ کیا اور ہم سب کو فلسطین کی حمایت کرنی چاہیے کیونکہ بھائی اپنے بھائی کیحمایت کرتا ہے، یہاں تک کہ کمزور ترین ایمان کے ساتھ۔ جیبوتی یمنی کارروائیوں کیمذمت نہیں کرتا کیونکہ یہ ایک برادرانہ فرض ہیں”۔

 

محمود علی یوسفنے ایک پریس انٹرویو کے دوران کہا کہ ان کے ملک نے جب سے یمنی انصار اللہ کے اسرائیلیقابض کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں شروع کی ہیں، اس کی مخالفت نہیں کی اور یمن پرالزام نہیں لگایا، کیونکہ یہ درست اقدامات تھے۔

 

یمنی انصار اللہگروپ کے فوجی ترجمان یحیی الساری نے گذشتہ منگل کو تصدیق کی کہ اس گروپ نے بحیرہاحمر میں "ایم ایس سی یونائیٹڈ” کمپنی سے تعلق رکھنے والے اسرائیل جانےوالے تجارتی بحری جہاز پر میزائل حملہ کیا۔ دوسری جانب امریکا نے بحیرہ احمر میںجہازوں پر حملوں کے بعد کثیر قومی  بحریفوج تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

 

گذشتہ پندرہنومبر سے یمنی انصار اللہ گروپ کے رہ نما عبدالملک الحوثی نے اعلان کیا تھا کہ غزہکی جنگ کے جواب میں "اس گروپ کی آنکھیں اسرائیلی کمپنیوں کے زیر ملکیت یاچلانے والے کسی بھی جہاز کی نگرانی کے لیے کھلی ہیں”۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہماس وقت تک اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گے جب تک غزہ پراسرائیلی ریاست کی ننگی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔

 

امریکی اور یورپیحمایت کے ساتھ قابض فوج نے مسلسل 83 ویں روز بھی غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیتجاری رکھی ہے، جب کہ اس کے طیاروں نے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوںکے گھروں پر بمباری کی ہے۔

وزارت صحت نےجمعرات کو تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی پر وحشیانہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں گذشتہ ساتاکتوبر سے اب تک 21320 شہید اور 55603 زخمی ہو چکے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی