شنبه 16/نوامبر/2024

گذشتہ برس اسرائیل نے 36 فلسطینی ماورائے عدالت شہید کیے: یو این

جمعہ 16-جون-2017

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کی گذشتہ برس[2016ء] کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 36 فلسطینیوں کو بغیر کسی خطرے کے گولیاں مارکر شہید کیا گیا۔ رپورٹ میں اسرائیلی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے فلسطینیوں کے ساتھ ناروا سلوک کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے قیدیوں سے بدسلوکی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ گذشتہ برس طاقت کے استعمال اور ماورائے  عدالت قاتلانہ حملوں میں چھتیس فلسطینی شہری شہید ہوئے۔

رپورٹ میں یکم اپریل 2016ء سے 31 مارچ 2017ء تک کے دیے گئے اعدادو شمار میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 19 بچے بھی شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ، لاٹھی چارج، آنسوگیس کی شینگ اور تشدد کے دیگر حربوں کے نتیجے میں 562 بچوں سمیت 2276 فلسطینی زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں سے روا رکھے جانے والے سلوک پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں پر ظلم و تشدد کے ساتھ ساتھ ان پر نفسیاتی تشدد بھی کیا جاتا ہے۔ اسیران کو ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی اور کئی کئی ماہ تک قیدیوں کو ان کے وکلاء سے ملاقات سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2001ء کے بعد صہیونی ریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر ہولناک تشدد کے 1000 واقعات کی شکایات کی گئیں مگر ان پرکسی قسم کا عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی