اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں ایک دلیرانہ فدائی حملے میں ایک صہیونی فوجی کو ہلاک اور چھ کو زخمی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے تین نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں کارروائی نے ثابت کردیا ہےکہ صہیونی دشمن کےخلاف جاری فلسطینی تحریک انتفاضہ پوری قوت سے جاری ہے اور اسے کچلنے کے صہیونی دعوے غلط ثابت ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس میں ایک ہی وقت میں تین فلسطینی فدائی کارکنوں کافدائی حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی تمام کوششیں بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کا بچہ بچہ صرف غاصب صہیونیوں کو اپنا دشمن اول سمجھتا ہے اور دشمن کو اپنے ملک سے نکال باہر کیے جانے تک فلسطینی قوم جدو جہد جاری رکھے گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں فدائی حملے سے یہ پیغام ملتا ہے کہ قابض اور غاصب دشمن کے خلاف فلسطینی قوم کی انقلابی جدو جہد پوری جرات کے ساتھ جاری ہے اور اسے جاری رکھا جائے گا۔
حازم قاسم نے کہا کہ فلسطینی قوم کو غاصب ریاست کی منظم ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔ فلسطینی قوم کو بھی اپنی عزت وناموس، وطن عزیز اور مقدسات کے دفاع کا پورا پورا حق حاصل ہے۔
خیال رہے کہ کل جمعہ کو مقبوضہ بیت المقدس میں فدائی حملے میں تین فلسطینی نوجوان شہید جبکہ ایک اسرائیلی خاتون پولیس اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے۔