صہیونی حکام نے 51 سالہ فلسطینی سیاسی رہ نما اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ایک مقامی لیڈر کو 20 ماہ کے بعد جیل سے رہا کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پروفیسر عبدالجبار جرار کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے۔ انہیں گذشتہ روز اسرائیلی جیل سے رہا کیا گیا۔ وہ مسلسل 20 ماہ تک بغیر کسی الزام کے محض شبے میں انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل رہے۔
عبدالجبار جرار اب تک 10 سال صہیونی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ اسیری کا زیادہ عرصہ انہوں نے انتظامی قید کی شکل میں کاٹا۔ انہیں متعدد مرتبہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس بھی حراست میں لیتی رہی ہے۔ دوران حراست ان کی صحت کئی بار خراب ہوئی مگر صہیونی انتظامیہ ان کے علاج معالجے میں دانستہ لاپرواہی کا مظاہرہ کرتی رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق حماس رہ نما کے اہل خانہ نے جرار کی رہائی کی خوشی میں ان کے پوسٹر چھاپنے کی کوشش کی تھی مگر انہیں اچانک بتایا گیا کہ جنین شہر کے کسی چھاپہ خانے کو حماس کے کسی رہ نما کے پوسٹر چھاپنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔