فرانسیسی ماہرین نے خبردار کیا ہےکہ شمالی مغربی بحیرہ روم میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں آبی حیات کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنوبی فرانس کی [فیل فرینچ سورمیر‘ تجربہ گارہ میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بحیرہ روم کے پانی میں سنہ 2007ء سے 2015ء کے دوران درجہ حرارت میں 0.7 فی صداضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے ہے بحیرہ روم میں درجہ حرارت میں اضافے سے فرانس، اسپین اور اٹلی جیسے ممالک متاثر ہوسکتے ہیں کیونکہ ان ملکوں میں پانی میں ایسڈ میں 7 فی صد بڑھ جائے گی۔
فرانس کے نیشنل ریسرچ سینٹر کے رکن جون پییر گوٹوسو کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت اور پانی میں ایسڈ کی مقدار میں اضافہ انسانی سرگرمیوں کا سبب بننے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا موجب بن سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انسان کے ارد گرد سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا چار بار اخراج پانی اور ماحول میں ایسڈ میں اضافے کا موجب بن سکتا ہے۔