فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی کے مریضوں کو علاج کے لیے دوسرے شہروں میں منتقل کرنے پر عاید پابندی کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں گردوں کے ایک انوکھے مرض کا شکار ایک اور فلسطینی بچہ دم توڑ گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ غزہ کے ایک اسپتال میں زیرعلاج بچہ یوسف الآغا گذشتہ شب دم توڑگیا جس کے بعد دو روز میں شہدی ہونے والے بچوں کی تعداد چار ہوگئی ہے۔
ترجمان کے مطابق یوسف الآغا گردوں کی ایک انوکھی بیماری کا شکار تھا۔ غزہ کی پٹی میں علاج کی سہولت نہ ہونے کے باعث اسے فلسطین کے دوسرے شہروں میں لے جانے کی سفارش کی گئی تھی۔ مگر فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے عاید کردہ پابندی کے نتیجے میں بچے کو غزہ سے باہر نہیں لے جایا جا سکتا جس کے نتیجے میں وہ گذشتہ شب اسپتال میں دم توڑگیا۔
اشرف القدرہ نے بتایا کہ یوسف الآغا کو 17 روز قبل اسپتال منتقل کیا گیا تھا، مگر غزہ کی پٹی میں اس کے علاج کے لیے سہولیات نہیں تھیں۔ الرنتیسی اسپتال کے ڈاکٹروں نے اسے غرب اردن اسپتالوں میں ریفر کیاتھا مگر رام اللہ انتظامیہ کی طرف سے عاید کردہ پابندی کے باعث تشویشناک حالت میں مریض بچے کوغزہ سے باہر نہیں لے جایا جا سکا۔
ترجمان نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کے مریضوں پر عاید کردہ پابندیوں کے باعث گذشتہ دو روز میں کم سے کم چار بچے جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔