جرمنی کی حکومت نے اسرائیل سے ڈرون طیاروں کی خریداری کی ڈیل پر عمل درآمد روکتے ہوئے اس معاہدے کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جرمنی کی بجٹ کی کمیٹی نے اسرائیل سے ڈرون کی خریداری کو حالیہ بجٹ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘نے جمعرات کے روز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ڈرون طیاروں کی خریدو فروخت کا معاہدہ جرمنی میں ہونے والے انتخابات کےبعد تک ملتوی کیا گیا ہے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے آئندہ ہفتے سے شروع ہونے والی گرمی کی تعطیلات کے اختتام تک پارلیمنٹ میں بھی رائے شماری نہیں کرائی جائے گی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں جرمنی کی سوشلسٹ اپوزیشن جماعت نے انکشاف کیا تھا کہ جرمن ارکان پارلیمنٹ کے ایک وفد نے اسرائیلی فضائی انڈسٹری کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے تیار کردہ ڈرون طیاروں کا بھی معائنہ کیا ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ جرمن حکومت ڈرون طیاروں کو فوجی مقاصد اور ٹارگٹ کلنگ کارروائیوں کے لیے استعمال میں لانا چاہتی ہے جب کہ اپوزیشن کی طرف سے ٹارگٹ کلنگ کے لیے ڈرون کے استعمال کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
جرمن سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اپوزیشن نے وزیر دفاع اورو سولا فان ڈیر لائن کو خبردار کیا تھا کہ وہ اسرائیل سے ڈرون طیاروں کو ٹارگٹ کلنگ کارروائیوں کے لیے خریدنے کے بجائے ان کا استعمال صرف انٹیلی جنس معلومات تک محدود رکھے، ورنہ اپوزیشن اس ڈیل کو روکنے کے لیے مہم چلائے گی۔