اسرائیل کی ’عوفر‘ نامی فوجی عدالت نے زیرحراست 32 سالہ فلسطینی شہری محمد عمر الصیفی کی سابقہ سزا بحال کرتے ہوئے انہیں دوبارہ جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کے نواح میں قائم الدھیشہ پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی محمد عمر الصیفی کو دس سال دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سنہ 2010ء میں فلسطینی مجاھدین اور اسرائیل کے قیدیوں کے تبادلے کےحوالے سے طے پائے معاہدے کے تحت الصیفی کو رہا کردیا کردیا گیا تھا۔ اس وقت انہوں نے اپنی قید کی سزا میں سے پانچ سال قید کاٹی تھی۔
اسرائیلی پولیس نے عمر الصیفی کو 2015ء کو دوبارہ حراست میں لے لیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ شروع کیا گیا تھا۔ اسرائیل کی فوجی عدالت نے الصیفی کی سابقہ سزا بحال کرتے ہوئے پانچ سال دو ماہ قید کی سزا پوری کرنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے اسیر الصیفی کو بیرون ملک چلے جانے کی شرط پر رہا کرنے کی پیش کش کی تھی تاہم الصیفی نے اسے مسترد کر دیا۔ جلاوطنی کے بجائےجیل میں قید قبول کرلی۔