جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ کے مریضوں کی موت، محمود عباس کے خلاف مقدمے کا مطالبہ

پیر 3-جولائی-2017

فلسطینی اتھارٹی اور صدر عباس کی طرف سے غزہ کی پٹی کے مریضوں پر سفری پابندیاں عاید کیے جانے کے نتیجے میں 13 مریضوں کی موت پر صدر محمود عباس کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے اٹھائے گئے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ایک ہفتے کے دوران 13 مریضوں کی اسپتالوں میں ہونے والی موت کے ذمہ دار صدر عباس ہیں۔

انہوں نے غزہ کے مریضوں پر سفری پابندیاں عاید کی تھیں جس کے نتیجے میں ان مریضوں کو سہولیات سے آراستہ فلسطین کے دوسرے اسپتالوں میں نہیں بھیجا جا سکا۔

غزہ کی پٹی میں انسداد معاشی ناکہ بندی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے شیر خوار بچوں سمیت 13مریضوں کی موت کی ذمہ داری صدر محمود عباس اور ان کے وزیر صحت جواد عواد پر عاید ہوتی ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی کے بیماروں کو فلسطین کے دوسرے علاقوں میں قائم اسپتالوں میں منتقل کرنے پر پابندی عاید کی تھی۔

ادھر غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں زیرعلاج کئی مریضوں کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کے مریضوں پر عاید کردہ سفری پابندیاں اٹھائے جانے کے باوجود مریضوں کو دوسرے شہروں میں لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ترجمان نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں مریضوں کی اموات کا سبب بننے والے فلسطینی اتھارٹی کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔

مختصر لنک:

کاپی