انسانی حقوق کی تنظیم شہداء اسیران فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسلامی جہاد کے اسیر رکن 33 سالہ محمد نصرالدین مفضی علان گذشتہ 29 دنوں سے اسرائیلی جیل میں قید تنہائی کے باوجود بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہداء اسیران فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اسیر محمد علان کے وکیل کا ایک بیان نقل کیا گیا ہے جہاں وہ مسلسل بغیر کسی وجہ کے گرفتاری کے خلاف بہ طور احتجاج مسلسل بارہ دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انسانی حقوق گروپ کاکہنا ہے محمد علان کی حالت کافی تشویشناک ہے۔
خیال رہے کہ محمد نصرالدین مفضی علان کو اسرائیلی فوج نے 8 جون 2017ء کو حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد اسے ’ الجلمہ‘ حراستی مرکز منتقل کیا گیا تھا۔
پانچ اگست 1984ء کو غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں عینابوس قصبے میں پیدا ہونے والے 33 سالہ محمدعلان دو بار پہلے بی حراست میں لیے جا چکے ہیں اور انہوں نے اس عرصے میں تین سال قید کاٹی ہے۔ اسرائیلی فوج انہیں اسلامی جہاد سے تعلق کے الزام میں بار بار تعاقب کرکے حراست میں لینے کی کوشش کرتی رہی ہے۔
محمد علان کو اس سے قبل 6 نومبر 2014ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ اس نے 18 جون 2015ء سے 21ا گست 2015ء تک بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف 65 دن مسلسل بھوک ہڑتال کی تھی جس کے بعد اسے رہا کردیا گیا تھا۔