منگل کے روزاسرائیلی فوج کے بیروت میں حماس کے دفتر پر اسرائیلی بمباری میں جماعت کے سیاسیشعبے کے نائب صدر الشیخ صالح العارروی ان کے چھ ساتھیوں کی شہادت پر عوامی حلقوںکی طرف سے شدید غم وغصےکی فضا پائی جا رہی ہے۔
فلسطیینیوں نےحماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کے بیروت میں منگل کی رات شہادت کے واقعے کےخلاف پورے مغربی کنارے میں مکمل ہڑتال کی ہے۔ اس موقع پر رام اللہ کی گلیوں میںاکثر جگہوں پر سناٹا رہا۔ اس موقع پر بالعموم ٹریفک اور مکمل طور پر دکانیں بند رہیں۔
سات اکتوبر غزہ میںجاری اسرائیلی جنگ کے دنوں میں مغربی کنارے کا یہ اس حوالے سے اہم ترین دن رہا کہمغربی کنارا پوری طرح حماس اور اس کی قیادت کے ساتھ یکجہتی کرتا نظر آیا۔
اس سے پہلے بھیغزہ کے فلسطینیوں کے حق میں مغربی کنارے میں عوامی لہر موجود رہی ہے ، لیکن بدھ کےروز اس کا اظہار زیادہ بھر پور انداز میں سامنے آیا ہے۔
دریں اثناء فلسطینیاتھارٹی نے رام اللہ میں وزیر اعظم محمد اشتیہ نے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران حماسکے نائب سربراہ صالح العاروری کی شہادت کے بہیمانہ واقعے اورغزہ میں اسرائیل کیطرف سے قحط ک پیدا کرنے پر اسرائیل کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں مسلسل اور بلاامتیاز بمباری کی وجہ سے اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پانچ لاکھ سے زیادہ فلسطینیغزہ میں بھوک زدہ ہیں۔ گویا غزہ میں ہر چوتھا آدمی کھانے پینے کی اشیاء سے محرومہے۔