جرمن ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ خون کا زیادہ استعمال بچوں اور کم عمر افراد میں خون کی رگون کو متاثر کرنے کا موجب بن سکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جرمنی کی رابطہ ڈاکٹرز لیگ کی جانب سے ایک امریکی طبی تحقیق کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ نمک کا زیادہ استعمال بچوں اور نوجوانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کا نمک زیادہ استعمال کرنا ان کی خون کی وریدوں[نالیوں] کے اکڑاؤ کا باعث بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں امراض قلب اور دماغ کے عوارض بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔
ماہرین نے سات سال سے 10 سال کی عمر کے افراد کے لیے یومیہ نمک کی مقدار کا تعین کیا ہے اور کہا ہے کہ سات سے دس سال کی عمر کے بچے زیادہ سے زیادہ پانچ گرام نمک استعمال کریں۔ یہ مقدار عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے برابر ہے۔
خیال رہے کہ ماضی میں اس نوعیت کی تحقیقات میں بھی یہ بتایا گیا ہے کہ کم عمر افراد میں نمک کے زیادہ استعمال سے موٹاپا، رگوں کی نرمی کا متاثر ہونا، بلند فشار خون ، ذیابیطس اور کولیسٹرول میں اضافہ جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔