مسجد اقصیٰ کے باہر باب الاسباط کے مقام پرنمازادا کرنے کے بعد صہیونیوں کو بددعائیں دینے والے ایک فلسطینی عالم دین کو اسرائیلی پولیس نے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا ہے جسے عدالت نے تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے بیت المقدس کے 42 سالہ ایک مسلمان عالم دین کو حراست میں لیا ہے جس نے باب الاسباط کے مقام پر جمعہ کے روز نماز جمعہ کے اجتماع کے بعد اجتماع طور پر صہیونیوں کی بربادی کے حق میں دعا کی تھی۔ حراست میں لیے گئے فلسطینی شہری کا تعلق بیت المقدس کے وادی الجوز سے بتایا جاتا ہے۔
اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان کا کہنا ہے کہ جمعہ کی تقریر میں مسلمان مبلغ نے یہودیوں کو اسرائیل کے خلاف مشتعل کیا۔ بعد ازاں اس نے اسرائیل کے حق میں بد دعا کرائی۔ صہیونیوں کی تباہی اور بربادی کے لیے بددعائیں کرنے والوں میں بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں۔
صہیونی پولیس ترجمان نے فلسطینی شہریوں کو دھمکی دی ہے کہ کار سرکارمیں مداخلت کرنے اور امن وامان کو تاراج کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔