اردن اور اسرائیل کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی کے دوران ایک تازہ واقعے نے اسرائیلی ریاست کی ہٹ دھرمی مزید آشکار کردی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] کے رکن اوران حزان نے اردنی رکن پارلیمان یحییٰ السعود کو ٹیلیفون کیا۔ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران اردن رکن پارلیمان نے اسرائیلی رکن کنیسٹ سے کہا کہ وہ اردنی قوم کی توہین پر معافی مانگیں مگر ہٹ دھرمی اسرائیلی سیاست دان نے معافی مانگنے کے بجائے عمان حکومت کو مزید تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔ اس پر یحییٰ السعود نے متعدد بار اسرائیلی رکن کنیسٹ کو کال بند کرنے کی دھمکی دی مگر وہ باز نہ آیا جس پر غصے میں آکر السعود نے اسرائیلی رکن کنیسٹ کا فون بند کردیا۔
اسرائیلی رکن کنیسٹ خود کو ایک امن کا داعی پیش کرنے کی کوشش کی مگر اردنی قوم اور قیادت کے خلاف بکواس پر معذرت کے بجائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا جس پر اردنی رکن پارلیمان کو اس کی ساتھ جاری فون کال بند کرنا پڑی۔