فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دو فلسطینی قیدیوں کو ان کی مدت قید ختم ہونے کے بعد رہا کیا ہے۔ رہائی پانے والے دونوں فلسطینی اسلامی جہاد کے رکن ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہداء فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی جیل میں قید 39 سالہ عدنان فتحی محمود داؤد اور 33 سالہ محمد داؤد ابو سرور کو رہا کیا گیا۔
عدنان محمود داؤد کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ اور داؤد ابو سرور کا غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔
عدنان داؤد کو 21 جنوری 2017ء کو حراست میں لیا گیاتھا۔ اسرائیل کی سالم فوجی عدالت نے انہیں سات ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ ان پر اسلامی جہاد سے تعلق کا الزام عاید کیا گیا اور اسی الزام میں انہیں جیل میں ڈالا گیا۔ وہ ماضی میں بھی دو مرتبہ اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
اسلامی جہاد کے دوسرے رکن فادی سرور ابو داؤد کو 22 اکتوبر 2015ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں بھی اسلامی جہاد سے تعلق کے الزام میں 20 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ فادی داؤد بھی ماضی میں تین بار اسرائیلی جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔