جرمنی کے صدر مقام برلن میں اسرائیلی سفارت خانے کی سرپرستی میں ایک موسیقی میلے کے انعقاد پر جرمنی کے کئی موسیقاروں نے صہیونی ریاست کا بائیکاٹ اور فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے اس میلے میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برلن میں ’پاپ کالٹر‘ موسیقی میلے میں شرکت پر مدعو کیے گئے کئی موسیقاروں اور فن کاروں نے یہ کہہ کر شرکت سے انکار کردیا کہ یہ پروگرام اسرائیلی سفارت خانے کی سرپرستی میں ہو رہا ہے۔ وہ فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کے بائیکاٹ میں اس پروگرام میں شرکت نہیں کرسکتے۔
جرمنی کے ایک موسیقار گروپ’Young Fathers‘ نے نسل پرستی کی کھل کر مخالفت کی ہے۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ینگ فادرز‘ گروپ فلسطینیوں کو ان کے وطن میں رہنے کاحق دینے کا پرزور حامی اور ان کے تمام حقوق کی حمایت کرتا ہے۔
ادھر امریکی موسیقار تھور سٹون مور نے موسیقی میلے کی انتظامی کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی سفارت خانے کی زیرسرپرستی پروگرام کو منسوخ کردے۔
ادھر موسیقی پروگرام’پاپ کولٹر‘ نے ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ اسرائیل اس پروگرام کی سرپرستی نہیں کررہا ہے تاہم اس پروگرام کے لیے اسرائیلی سفارت خانے نے 500 یورو کی رقم ادا کی ہےتاکہ اس میں شرکت کرنے والے اسرائیلی موسیقاروں کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔