جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی عدالتوں سے 50 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں

بدھ 6-ستمبر-2017

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی عدالتوں سے غرب اردن کے  شہروں  کے مزید 50 فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام کے نام نہاد انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل کردیا گیا ہے۔ ان مین جامعہ النجاح کے ایک پروفیسر عصام الاشقر اور ایک خاتون اسیرہ بھی شامل ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے 16 نئے فلسطینیون کو انتظامی حراست کی سزائیں سنائیں جب کہ 34 کی پہلی سے جاری انتظامی حراست میں دوسری یا تیسری بار توسیع کی گئی ہے۔ انتظامی حراست کے یہ احکامات 16 سے 30  اگست کے درمیان جاری کیے گئے۔

انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل کیے گئے فلسطینیوں میں ربيع باسم معلا، عصام راشد أشقر، ساري نعيم ابو عليا، ليث عبد الفتاح عناية، إحسان حسن دبابسة، محمود حمدي شبانة، عماد أحمد جاد الله،  ويوسف مصطفى كعابنة، ثائر سعيد ابو رموز، محمد عبد الله عطوان، سائد محمد ابو البهاء، إبراهيم محمد فقيه، هاني يوسف عودة الله، إبراهيم ياسين ابو سرور، محمد طلب شواوره، هاشم عبد القادر حجاز، خليل حسن حامد، جهاد خالد حامد، أيمن نعيم حامد، حاكم سعود ، محمد سليمان سروجي، محمد اسعد صالحي، محمد صالح عبد المحسن، وضاح خالد دويكات، عماد عيسى حامد، أدهم محمد عجلوني، نائل جهاد ابو العسل،  محمد منذر عوري، يوسف خليل ترتير، عماد عبد العزيز بطران، مجد فخري حميد، ومحمد أحمد حميدة، محمد جمال حميدة،عبد الله سمير حميدة اور يونس أحمد نصار کے نام شامل ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی