فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے سیکڑوں شہریوں کو اسرائیلی فوج نے جیل میں اپنے اقارب سے ملاقات کے لیے جاتے وقت راستے میں روک کر گھنٹوں حبس بے جا میں بند رکھا اور بعد ازاں انہیں اسیران سے ملاقات کے بغیر واپس گھروں کو بھیج دیاگیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے سیکڑوں شہری ’‘مجد‘ جیل میں اپنے اقارب سے ملنے جا رہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے طولکرم شہر میں قائم ’طیبہ‘ چیک پوسٹ پرانہیں روک لیا۔ صہیونی فوج کی طرف سے کہا گیا اقارب سے ملاقات کے بارے میں اسرائیلی حکام سے رابطہ نہیں کیا گیا۔ اس سلسلے میں ریڈ کراس کی طرف سے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ اس لیے انہیں اپنے اقارب سے ملنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
اسیرمجد عازم کی والدہ نے بتایا کہ وہ شمالی نابلس کے سبسطیہ قصبے سے درجنوں دوسرے شہریوں کے ہمراہ مجد جیل میں بیٹے سے ملنے جا رہی تھی کہ صہیونی فوج کی طرف سے انہیں چیک پوسٹ پر روک کر گھنٹوں حبس بے جا میں بند رکھا گیا۔ فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوج کی اس مجرمانہ بدسلوکی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جیل جانے سے قبل ریڈ کراس کے مندوبین نے صہیونی حکام سے رابطہ کیا تھا اور اجازت ملنے کے بعد ہی انہوں نے اسیران سے ملاقات کا فیصلہ کیا مگر قابض فوج نے انہیں اجازت نامہ ہونے کے باوجود روک دیا۔