اقوام متحدہ کےسکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کو غزہ کی پٹی میں فوری طور پر انسانی بنیادوںپر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
گوتیریس نے نیویارکمیں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ’’ہمیں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کیضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ امداد ضرورت مندوں تک پہنچ رہی ہے‘‘۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ’’فلسطینی عوام کی اجتماعی سزا کو کوئی بھی جواز نہیں دے سکتا‘‘۔
گوتیریس نے متنبہکیا کہ "غزہ کے شہریوں پر قحط کا خوف منڈلا رہا ہے، جس میں بیماری، غذائی قلتاور دیگر صحت کے خطرات لاحق ہیں”۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے اب تک اقوام متحدہ کے 152 ملازمین شہید ہوچکے ہیں،جو تنظیم کی تاریخ کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
قابل غور ہے کہقابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے مسلسل چوتھے مہینے بھی غزہ کی پٹی پر جارحیتجاری رکھی ہے، جب کہ اس کے طیارے ہسپتالوں، رہائشی عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوںکے گھروں پر بمباری کرتے ہیں۔
غزہ کی پٹی پرقابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں شہادتوں کی تعداد بڑھ کر 24100 تک پہنچ گئی، اس کےعلاوہ 60834 زخمی ہوئے ہیں۔