سوئٹرزلینڈ کے مشرق وسطیٰ کے لیے متعین امن مندوب رولان چیٹنگز نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق سے ملاقات کی۔ ملاقات کے موقع پر حماس کے ترجمان اور سیاسی شعبے کے رکن حسام بدران اور ماہر عبید بھی موجود تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوئس امن مندوب اور حماس کی قیادت کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطین کی تازہ ترین صورت حال، فلسطین میں یہودی آباد کاری، مسئلہ فلسطین کے حوالے سے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں اور حماس کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
حماس کی قیادت نے غزہ کی پٹی کی موجودہ صورت حال کے بارے میں سوئس مندوب کو تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی طرف سے غزہ کے عوام کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے مقامی شہریوں کو نئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ صدر عباس نے غزہ کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے انہیں پہلے سے حاصل بنیادی سہولیات بھی ان سے سلب کرنے اور انسانی بحران کو مزید پیچیدہ کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔
ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ ان کی جماعت فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمت کے لیے سنجیدہ ہے۔ فلسطینی دھڑوں میں مفاہمت اور مختلف شعبوں میں فلسطینیوں کی معاونت پر انہوں نے سوئس حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر سوئس امن مندوب چٹینگر نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی دھڑوں میں مفاہمت کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سوئٹرزلینڈ علاقائی قوتوں کےساتھ مل کر فلسطینیوں کے درمیان مصالحتی کوششیں جاری رکھے گا۔