جمعه 15/نوامبر/2024

فوج میں بھرتی، کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں: لائبرمین

جمعہ 15-ستمبر-2017

اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ اسرائیل میں بسنے والے تمام طبقات چاہے وہ عرب ہوں یا مذہبی یہودی سب کے 18 سال سے زاید عمر کے افراد کو فوج میں لازمی خدمات انجام دینا ہوں گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق آوی گیڈور کا کہنا ہے کہ فوج میں سروس سے فرار اختیار کرنے والے افراد کو اس کی قیمت چکانا ہوگی۔ اب تیزی کے ساتھ ہم ان تمام طبقات کو فوج میں شامل کریں گے جو اب تک فوج میں خدمات انجام دینے سے فرار اختیار کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

لایبرمین نے مزید کہا کہ فوج میں خدمات انجام دینے سے فرار اختیار کرنے والے خود کو جرائم پیشہ افراد میں رجسٹرڈ کرائیں یا بنیادی حقوق سے محروم ہونے کے لیے تیار رہیں۔

عبرانی سال نو کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لائبر مین نے کہا کہ اب اسرائیل کے ہر نوجوان شہری کو فوج میں خدمات انجام دینا ہوں گی۔ چاہے وہ عیسائی ہو، مسلمان ہو، عرب یو، یہودی مذہبی تنظیموں سے تعلق ہو۔ اگر اس کی عمر اٹھارہ سال ہے تو اسے فوج میں لازمی خدمات انجام دینا ہوں گی۔

مختصر لنک:

کاپی