یہودی آباد کاروں نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں الزاویہ کے مقام پر فلسطینیوں کی 45 دونم اراضی پر غاصبانہ قبضہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کو قیمتی اراضی سے محروم کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی آباد کاروں نے فلسطینی شہریوں کی ملکیتی اراضی پر غاصبانہ قبضے کا جعلی دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اراٰہ ایک اسرائیلی کمپنی کی ملکیت ہے۔ حالانکہ یہودیوں کا یہ دعویٰ قطعا باطل ہے۔
مرکزکے نامہ نگار کے مطابق یہودی آباد کاروں نے ابو نبعہ نامی ایک فلسطینی خاندان کی وادی اسماعیل میں دیوار فاصل کے پیچھے موجود اراضی پرقبضہ کیا ہے۔
فلسطینی تجزیہ نگار ڈاکٹر خالد المعالی کا کہنا ہے کہ مغصوبہ اراضی الزاویہ قصبے کا حصہ ہے۔ اس پر قبضے کا صہیونی مقصد یہودی آباد کاری اور مزید توسیع پسندی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے الزاویہ کے علاقے میں سنہ 1977ء می’قناۃ‘ کے نام سے ایک کالونی قائم کی تھی۔