اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہکی کال کے جواب میں "عالمی اعتکاف” پروگرام کے دوران عرب اور اسلامی قومکے نام ایک پیغام بھیجا ہے۔
اردن کے دارالحکومت عمان میں ایک پروگرام سےخطاب میں انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر، جانثار اور ثابت قدم قوم نے غزہ جنگ کے 100 دنوں میں دشمنکی ننگی جارحیت کا جس بہادری اور دلیری سے مقابلہ کیا ہے اس نے دشمن کو یہ پیغامدیا ہےکہ فلسطینی قوم ناقابل شکست ہے۔ اسرائیل تمام تر جنگی مشین اور وحشت وبربریتکے جرائم کے ارتکاب کے باوجود فلسطینی قوم کو جھکانے اور فلسطینی مزاحمت کو کچلنےمیں بری طرح ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی جنگ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو رہی ہے جس کی منزل فلسطین کی آزادی ہے۔ غزہکے فاقہ کش، محصور پوری بہادری اور ثابت قدمی کے ساتھ قتل عام، جارحیت اور جنگیجرائم سہہ رہے ہیں۔
مشعل نے اپنی باتجاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمارا دشمن صدمہ محسوس کرتا ہے کیونکہ ان مہینوں میں مجاہدینان زیر زمین سرنگوں میں ثابت قدم ہیں جنہیں دشمن تباہ کرنے میں ناکام ہے۔
انہوں نے زوردےکر کہا کہ ہمارے دشمن میں فرق یہ ہے کہ وہ ہر روز اپنے درجنوں جاں بحق اور سیکڑوںاور ہزاروں زخمیوں اور معذوروں کے جنازوں کے ساتھ نفسیاتی شکست کے علاوہ عالمی سطحپر تنہائی کا شکار ہو رہا ہے جب کہ فلسطینیوں کی عالمی سطح پر حمایت بڑھ رہی ہے۔اسرائیلی ریاست اندر سے کھوکھلی ہوچکی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ دشمن کی حکومت کےدرمیان اختلافات کتنے شدید ہوتے جا رہے ہیں۔
مشعل نے نشاندہیکی کہ مجرم صہیونی قابض دشمن شمال کی طرفبڑھنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ اس کا وقت ختم ہو چکا ہے اور اس لیے نہیں کہ امریکیاسے غزہ میں اپنی کارکردگی کو کم کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں، لیکن اس کے پاس غزہ میںمزید کچھ نہیں بچا جو اس نے کرنہ دیا ہو۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "یہ قابض دشمن ایک نیا محاذ کھولنے اور شمال میں امریکی انتظامیہ کواس میں ملوث کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔ یہ اس کی طرح ہے جو امداد کی تلاش میںہے، لیکن جتنا زیادہ وہ جنگ میں الجھتا جاتا ہے اس کا بحران اتنا ہی گہرا ہوتاجاتا ہے”۔