فلسطین: حریف کون؟ حلیف کون؟
جمعہ 5-اگست-2016
عجیب منطق ہے اس نظام زر کی ‘رائے عامہ’ اور ذرائع ابلاغ کے آقائوں کی۔ کہیں ایک معمولی سا دھماکہ پوری دنیا کے میڈیا پر شہ سرخیاں بن کر ایک واویلا مچا دیتا ہے تو کہیں پوری کی پوری آبادیاں ریاستی و سامراجی جارحیتوں، دہشت گردیوں، معاشی قتل عام اور ذلت و بربادی کا شکار ہو کر بھی کارپوریٹ میڈیا پر سے بے معنی اور ”ریٹنگ” سے محروم ہونے کے ناتے غائب کر دی جاتی ہیں۔