جمعه 15/نوامبر/2024

خورشید ندیم

خورشید ندیم

دیوارِ گریہ کی تلاش

فلسطینیوں کے لیے، کیا آج موت کے سوا بھی کوئی انتخاب ہے؟ وادیٔ اجل کے سوا بھی کوئی مقام ہے؟ طبیعت اداس ہے۔ بے بسی کے حصار میں ہوں۔

اہل فلسطین کا حقیقی خیر خواہ کون؟

اہل فلسطین جتنے تنہا آج ہیں پہلے کبھی نہیں تھے۔ اس تنہائی میں انہیں مقتل میں اترنے کی ترغیب دینا کیا ان کے ساتھ اظہار ہمدردی ہے؟ آج دنیا میں کوئی ایک ریاست ایسی نہیں جو فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہو۔ صدر ٹرمپ کے ایک اعلان پر منفی رد عمل کا یہ مفہوم ہرگز نہیں کہ دنیا نے فلسطینیوں کے حق کو اس طرح تسلیم کرلیا ہے جیسے وہ بیان کرتے ہیں۔ اسرائیل کے وجود کے بارے میں اگر پہلے دو آراء تھیں بھی تو اب عملا ایک ہی رائے ہے۔ کوئی زبان قال سے قبول کرچکا اور کوئی زبان حال سے۔ نادان دوستوں نے آج فلسطین کو دشت حیات میں بے اماں کھڑا کردیا ہے۔ اس پر وپہ بضد ہیں کہ وہ اس دشت کو مقتل بنا دیں۔ جب صدر ٹرمپ نے امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تو اس سے پہلے فلسطینی ریاست کے صدر محمود عباس نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ کہا جاتا ہےکہ شہزادہ محمد بن سلمان نے انہیں بتا دیا تھا کہ کیا ہونے والا ہے۔