اقوام متحدہ کے امن مندوب برائے مشرق وسطیٰ نیکولائے ملادینوف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی مستقبل کی فلسطینی ریاست کا حصہ ہے، اسے فلسطین سے الگ علاقہ نہ سمجھا جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مندب نے صدر محمود عباس، تحریک فتح اور حماس کی جانب سے قومی مفاہمت کے اعلان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ غزہ کی پٹی کو فلسطینی اتھارٹی کی عمل داری میں دینا قابل تحسین پیش رفت ہے۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے کہا کہ انہوں نے دو روز قبل غزہ کی پٹی میں فلسطینی قومی حکومت کے سربراہ رامی الحمد اللہ سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں واضح کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کےعوامی مسائل کا حل ناگزیر ہے۔ فلسطینی قومی حکومت غزہ کی پٹی کے عوامی مسائل بالخصوص بجلی کے بحران، پانی کی قلت اور بنیادی صحت کی سہولیات کو یقینی بنائے۔
ملادینوف کاکہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پر عاید کردہ پابندیوں کو ختم کرتے ہوئے فلسطینی آبادی کو سلامتی کونسل کی قرارداد 1860 کی روشنی میں نقل وحرکت کی مکمل آزادی فراہم کی جائے۔
قبل ازیں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کی حقیقی کامیابی غزہ کے عوام پر عاید کردہ پابندیوں کے خاتمے کی صورت میں ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس کی قیادت آئندہ ہفتے مصر کے دورے پر جائے گی جہاں منگل کو فلسطینی اور مصری قیادت کا اہم اجلاس ہوگا۔