جمعه 15/نوامبر/2024

سوڈان پر 20 سال سے عاید امریکی پابندیاں ختم

ہفتہ 7-اکتوبر-2017

امریکا نے افریقی عرب ملک سوڈان پر 20 سال سے عاید اقتصادی پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے سوڈان پر عاید پابندیاں جزوی طور پر اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔ وائیٹ ہاؤس سے نکلنے سے قبل وہ اپنے فیصلے میں کامیاب رہے تھے اور خرطوم پر عاید کی گئی بعض پابندیاں اٹھا دی تھیں تاہم اس کے باوجود سوڈان ’دہشت گردی کے سرپرست‘ قرار دیے جانے والے ممالک کی فہرست میں شامل رہا۔ گذشتہ جمعہ کو امریکی حکومت نے خرطوم پر عاید کی گئی اقتصادی پابندیاں ختم کردیں تاہم سوڈان کو اسلحہ کی فراہمی پر عاید کی گئی پابندیاں برقرار رہیں گی۔

دوسری جانب سوڈان نے امریکی اقدام کو اہم اور مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔ خرطوم کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے پابندیوں کے خاتمے سے دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملے گا۔

ادھر سوڈان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جمعہ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈان کی قیادت، حکومت اور عوام سب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرے ہیں جس میں سوڈان پر عاید کردہ پابندیاں حتمی طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ھیذر نویرٹ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ گذشتہ نو ماہ کے دوران سوڈان حکومت کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ خرطوم امریکا کے ساتھ تعاون کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔

خیال رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے جنوری 2017ء کو سوڈان پر عاید کی گئی پابندیاں جزوی طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ پابندیاں چھ ماہ کے لیے عارضی طور پرختم کی گئی تھیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے باراک اوباما کے سوڈان بارے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ اب ڈونلڈ ٹرمپ نے حتمی طور پر ان پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے نتیجے میں سوڈان کو کئی سال کی عالمی تنہائی سے نکلنے کا موقع ملے گا۔

صدر ٹرمپ کی منظوری کے بعد سابق صدر بل کلنٹن کے دور میں 16 اکتوبر 1997ء کو جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر نمبر 13067 اور 17 اکتوبر 2006ء کو جارج بش کےدور میں جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر نمبر 13412 جن میں سوڈان پر اقتصادی پابندیاں عاید کی گئی تھیں کو منسوخ کردیا جائے گا۔ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد سوڈان کا شمار دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ممالک کی فہرست سے خارج کردیا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی