یکشنبه 17/نوامبر/2024

کیا اسرائیل جوہری جنگ کی تیاری کر رہا ہے؟

جمعرات 12-اکتوبر-2017

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نےاپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو نے جرمنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے لیے تیار کی جانے والی تین نئی آبدوزوں کو پہلی آبدوزوں کی نسبت زیادہ لمبی رکھے تاہم اسرائیل کے اس مطالبے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

نیتن یاھو کا یہ مطالبہ عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ اور جرمن اخبار ’دی زیسٹ‘ نے بھی شائع کیا ہے۔

دونوں اخباروں نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ حال ہی میں نتین یاھو نے جرمن حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے لیے تیار کی جانے والی تین آبدوزوں کی لمبائی زیادہ رکھے۔

عبرانی اخبار کے مطابق اگرچہ نیتن یاھو کی طرف سے یہ مطالبہ کیوں کیا ہے تاہم ماہرن کا کہنا ہے کہ شاید جدید خصوصیات کی حامل آبدوزوں کی کا مقصد انہیں جوہری وار ہیڈ لے جانے اور جوہری حملہ کرنے کے قابل بنانا ہے۔ زیادہ لمبی آبدوزوں کے کےدھانے پر وار ہیڈ لے جانے والے لانچر لگائے جاتے ہیں۔

آبدوزوں میں لمبائی کا مطالبہ اسرائیلی وزارت دفاع، نیول حکام اور سینیر فوجی قیادت کی تجویز پر کیا گیا ہے۔

آبدوزوں میں لمبائی کا مقصد طویل جنگ کے دوران جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی صورت میں آبدوزوں کو اس قابل بنانا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل جرمنی سے تین جدید ترین آبدوزیں تیار کرا رہا ہے۔ جرمنی کی جدید ترین آبدوزوں پر اسرائیل کی بہت پرانی نظریں ہیں۔ جرمن انٹیلی جنس ایجنسی ’BND‘ بھی اسرائیل کو جدید ترین آبدوزوں کی فراہمی میں دلچسپی رکھتی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی