چهارشنبه 30/آوریل/2025

نفسیاتی بے چینی ٹرمپ کے لیے جان لیوا ہوسکتی ہے:اخبار

جمعہ 13-اکتوبر-2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متضاد بیانات اور دعوؤں کو دیکھ کر بہت سے لوگ ان کے ذہنی مریض ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہیں۔

گذشتہ برس ٹرمپ جب اپنی انتخابی مہم چلا رہے تھے، تب بھی بہت سے لوگ انہیں نفسیاتی اور ذہنی الجھنوں کا شکار قرار دے کر ان کی نفسیاتی صحت پر سوال اٹھاتے تھے۔

سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے بھائی جیب بش نے فروری 2016ء کو ایک بیان میں ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دے ک انہیں ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ٹرمپ کو سیاست میں حصہ لینے کی نہیں بلکہ اپنے دماغ کا علاج کرانے کی ضرروت ہے۔

وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کے متنازع بیانات سے ان کی ذہنی الجھنوں کے بارے میں قیاس آرئیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔

وائیٹ ہاؤس میں کئی اہم شخصیات صدر ٹرمپ کے ذہنی اور نفسیاتی امراض کا شکار ہونے کی گواہی دیتے ہیں۔

گذشتہ ہفتےکے روز امریکی اخبار ’دی اںٹرسپٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ کئی ارکان کانگریس یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ڈونلد ٹرمپ ذہنی مریض ہیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کا ذہنی اور نفسیاتی الجھنیں ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں۔ ایک سینیر ری پبلیکن سینیٹر سوزان کولینز نے 25 جولائی کو ایک مضمون میں بھی ایسا ہی تاثر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ذہنی اور نفسیاتی مسائل کے حوالے سے انہیں بہت تشویش ہے۔

ایک اور امریکی تجزیہ نگار ٹونی شواٹز نے تو ٹرمپ کو سماجی معذور کا شکار قرار دیا۔

گذشتہ برس جریدہ ‘دی نیو یارکر‘ ن لکھا کہ ٹرمپ جیسا شخص تہذیبوں کی تباہی کا موجب بن سکتا ہے۔

ٹرمپ کے بارے میں لوگوں کے خیالات انتہائی خوف کا موجب بن سکتے ہیں۔ ایک ایسا شخص جس کے اختیار میں جوہری ہتھیاروں کی کنجی ہو اس کا منصب صدارت پر فائز رہنا اور ساتھ ہی نفسیاتی امراض کا شکار ہونا کسی بڑے خطرے سے کم نہیں۔

مختصر لنک:

کاپی