قابض صہیونی فوج کو فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کے لیے محض بہانہ چاہیے۔ ایک فلسطینی شہری کی گرفتاری کے تازہ واقعے سےیہ ثابت ہوگیا ہے کہ صہیونی فوجی کس طرح بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کرتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک فلسطینی شہری نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر عربی میں ’صبح بخیر‘ لکھا تو صہیونی فوجیوں نے اسے حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی حکام نے فلسطینی شہری کے عربی الفاظ کا عبرانی زبان میں انٹرنیٹ کے ذریعے ترجمہ کیا تو درست ترجمہ کرنے کے بجائے اس کا ترجمہ ’تمہیں ذبحہ کیا جائے‘ کردیا گیا۔ اس پر صہیونی فوجیوں نے فلسطینی شہری کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا۔
اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے صہیونی فوج کے اس فلسطین دشمن واقعے کا احوال بیان کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ واقعہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقے میں ’بیتار علیت‘ کالونی کے قریب پیش آیا۔ جب ایک فلسطینی نے فیس بک کے اپنے صفحے پر’یصبحکم‘ لکھا تو صہیونیوں نے اس کا عبرانی میں غلط ترجمہ کرنے کے بعد اسے حراست میں لے لیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں آنے والی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ دو سال کے دوران قابض فوج نے فیس بک پر ناپسندیدہ مواد پوسٹ کرنے کی آڑ میں پانچ سو کے قریب فلسطینیوں کو گرفتار کرکے انہیں قید اور جرمانوں کی سزائیں دیں۔