اسرائیلی حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ایک مقامی رہ نما فازع صوافطہ کو کئی ماہ انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل رکھنے کے بعد رہا کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 46 سالہ فازع صوافطہ کی رہائی گذشتہ روز عمل میں لائی گئی۔ ان کا رہائشی تعلق دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمالی شہر طوباس سے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق فازع الصوافطہ کو اسرائیلی فوج نے شمالی شہر جنین کے سالم فوجی کیمپ کی چوکی سے رہا کیا۔ رہائی کے وقت چوکی پر ان کے اہل خانہ، جماعت کے کارکنان اور دیگر شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
خیال رہے کہ فازع صوافطہ کو اسرائیلی فوج نے 17 اپریل 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ انہیں چارماہ انتظامی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کی انتظامی حراست ختم ہونےسے قبل اس میں دوسری بار تجدید کی گئی تھی۔ دوسری بار سزا کی مدت ختم ہونے کےبعد انہیں رہا کیا گیا ہے۔
فازع صوافطہ طوباس میں حماس کے سرکردہ رہنما ہیں اور وہ 15 سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔ ان کے ایک بھائی عاصم صوافطہ کو اسرائیلی فوج نے 2002ء میں ایک قاتلانہ حملے میں شہید کردیا تھا۔