اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی نیکولائے ملاڈینوف نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی اندرونی گذرگاہوں کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کیے جانے سے غزہ پر عاید کردہ اسرائیلی پابندیوں کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کے روز ایک پریس بیان میں اقوام متحدہ کے اہلکار نے کہا کہ غزہ کی گذرگاہوں کا کنٹرول حکومت کے سپرد کیے جانے کا اقدام اہم پیشرفت ہے اور اس کے نتیجے میں غزہ پر مسلط اسرائیلی پابندیاں اٹھانے میں مدد ملے گی اور شہریوں کو ریلیف ملے گا۔
ملاڈینوف نے کہا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے حکام کو غزہ کی گذرگاہوں کاکنٹرول سنھبالنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ فلسطینی جماعتوں حماس اور تحریک فتح کے درمیان طے پائے مصالحتی معاہدے کےبعد یہ اہم پیش رفت ہے۔
خیال رہے کہ 12 اکتوبر 2017ء کو مصر کی ثالثی کے تحت اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور تحریک فتح کے درمیان ایک مصالحتی معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے تحت حماس نے غزہ کی پٹی میں اپنی انتظامی کمیٹی ختم کرتے ہوئے تمام سرکاری اداروں کا انتظام فلسطینی قومی حکومت کے سپرد کرنے سے اتفاق کیا تھا۔ کل یکم نومبر کو غزہ کی پٹی کی اندرونی گذرگاہ کا کنٹرول فلسطینی حکومت کے سپرد کردیا گیا جب کہ رفح گذرگاہ کا کنٹرول رواں ماہ کے وسط تک حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔
یو این مندوب کا کہنا ہے کہ گذرگاہوں پر فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول سے اسرائیلی پابندیوں میں نرمی کی راہ ہموار ہگی۔ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور بحالی کے کاموں میں مدد ملے گی اور علاقے میں معاشی خوش حال آئے گی۔