غزہ میں قومی اقتصادیاتکی وزارت نے بدھ کے روز خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے کرم ابو سالم اوربیت حنون (ایریز) کراسنگ کی مسلسل بندش سے "تجارتی اور صنعتی شعبہ مکمل طور پرمفلوج ہو جائے گا۔
وزارت میں تجارتاور کراسنگ کے ڈائریکٹر جنرل رامی ابو الریش نے تصدیق کی کہ "کراسنگ کی مسلسلبندش سے تجارتی اور صنعتی شعبوں کو بھاری نقصان پہنچے گا۔”ابو الریش نے الزاملگایا کہ قابض اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی کے مکینوں کے خلاف بھتہ خوری کی پالیسی پرعمل پیرا ہے اور ان پر پھندے اور محاصرے کو سخت کر رہی ہے۔انہوں نے وضاحت کیکہ "بندش کا تسلسل سیکٹر میں فیکٹریوں کے کام میں خلل ڈالے گا۔
جس کے نتیجے میںان میں خام مال داخل نہیں ہو گا اور تجارتی تحریک مکمل طور پر مفلوج ہو جائے گی۔”تجارت اور کراسنگکے ڈائریکٹر جنرل نے نشاندہی کی کہ 80 فی صد سے زیادہ آبادی کی کھپت اور تجارتی ٹریفککا انحصار کرم ابو سالم کراسنگ پر ہے” اور "قبضے پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہکیا کہ وہ اپنے طرز عمل کو روکے اور کراسنگ کو جلد کھولے۔