منگل کو نسل کشی کیجنگ کے 116 ویں دن سرکاری محکمہ اطلاعات و نشریات نے غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلیجارحیت کے اہم ترین اعدادوشمار شائع کیے۔
میڈیا آفس نے کہاکہ قابض فوج نے 2269 قتل عام کیے جن میں 33751 شہید اور لاپتہ افراد کی جانیں لی،جن میں 26751 شہداء جو ہسپتالوں میں پہنچے، جن میں 11500 شہداء بچے، 8000 شہداءخواتین، 339 شہداء سول ہسپتال، 339 شہداء طبی عملے ہیں۔ شہری دفاع کے 122 شہریکارکن اور ایک سو سے زاید صحافی شامل ہیں۔
میڈیا آفس نے بتایاکہ 7000 لاپتہ افراد یا تو ملبے کے نیچے ہیں یا ان کا کوئی پتا نہیں چل سکا ہے۔جب کہ 65636 دیگر زخمی ہوئے شہید اور زخمی ہونے والوں میں 70 فیصد خواتین اور بچےہیں۔
میڈیا آفس نے اسبات پر زور دیا کہ 11000 ایسے کیسز ہیں جن کی فوری اور اشد ضرورت ہے تاکہ ایک جانبچانے کے لیے بیرون ملک سفر اور علاج کی ضرورت پوری کی جا سکے۔
غزہ کے واحد فرینڈشپہسپتال کو قابض فوج کی طرف سے نشانہ بنانےکے نتیجے میں کینسر کے 10000 مریضوں کو موت کے خطرے کا سامنا ہے۔ کینسر کے مریضوںکے علاج کے لیے پٹی اور ان کے ہسپتالوں سے ادویات اور علاج ختم ہو چکی ہیں۔
سرکاری میڈیا آفسنے خبردار کیا کہ ادویات کی کمی کے باعث 350000 دائمی مریضوں کی زندگیوں کو خطراتلاحق ہیں، اس کے علاوہ 60000 حاملہ خواتین صحت کی دیکھ بھال کی کمی کی وجہ سےمتاثر ہوئی ہیں۔
میڈیا آفس نے بتایاکہ قبضے نے 99 طبی عملے اور 10 صحافیوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ غزہ کی پٹی میں 2 ملین بے گھر افراد پناہ گاہوں اور اسکولوں میں انتہائیمشکل انسانی اور صحت کی ابتر صورتحال میں رہنے پرمجبور ہیں۔ ان میں سے سات لاکھنقل مکانی کی وجہ سے متعدی بیماریوں میں مبتلا ہیں، جن میں 8000 ہیپاٹائٹس کے کیسزبھی شامل ہیں۔
مادی نقصان کےحوالے سے سرکاری میڈیا آفس کا کہنا تھا کہ قابض فوج نے 140 سرکاری ہیڈکوارٹرز اور 99 اسکولوں اور یونیورسٹیوںکو مکمل طور پر تباہ کردیا اور انہیں سروس سے باہر کردیا، اس کے علاوہ 295 اسکولوںاور یونیورسٹیوں کو جزوی طور پر تباہ کردیا۔
قابض افواج نے70000 ہاؤسنگ یونٹس کو مکمل طور پر اور 290000 ہاؤسنگ یونٹس کو جزوی طور پر تباہکیا۔
اس کے علاوہ، قابضفوج نے تین گرجا گھروں کو تباہ کرنے کےعلاوہ 161 مساجد کو مکمل طور پر اور 295 مساجد کو جزوی طور پر تباہ کر دیا۔
اسرائیلی قابضفوج نے صحت کے شعبے کے خلاف مجرمانہ جنگ کا آغاز کیا، 30 ہسپتالوں اور 53 مراکزصحت کو نشانہ بنایا، ان کے علاوہ 150 صحت کے اداروں کو جزوی طور پر نشانہ بنایا،جب کہ 122 ایمبولینسوں کو تباہ کر کے انہیں سروس سے باہر کر دیا۔