عالمی علماء کونسل نے بزرگ اسیر فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح صلاح کی حمایت میں عالمی نصرت راید صلاح مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کا مقصد الشیخ راید صلاح کے ساتھ مکمل ہمدردی، اظہار یکجہتی، ان کی قبلہ اول کے لیے قربانیوں اور خدمات کو اجاگر کرنا اور ان کی ظالمانہ گرفتاری کے بعد حراستی مراکز میں دی جانے والی اذیتوں سے پردہ چاک کرنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی زندانوں میں دفاع قبلہ اول کی پاداش میں پابند سلاسل اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ راید صلاح کے ساتھ اظہار یکجہتی کی مہم شروع کرنے سے قبل کل سوموار کو ترکی کے شہر استنبول میں عالمی علماء کونسل کے ارکان ایک مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔
اس کےبعد ترکی اور دوسرے مسلمان ملکوں میں الشیخ راید صلاح کی خدمات کو اجاگر کرنے اورانہیں دی جانے والی سزاؤں پر احتجاجی ریلیاں منعقد کی جائیں گی۔
اس کےعلاوہ ’ہیش ٹیگ کلنا الشیخ الاقصیٰ‘ کے عنوان سے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر ایک مہم چلائی جائے گی جو 12 نومبر تک جاری رہے گی۔
اس مہم کا مقصد صہیونی ریاست پر الشیخ راید صلاح کے حوالے سے عالمی سطح پر دباؤ ڈالنا اور ان کی رہائی کی راہ ہموار کرنا ہے۔
خیال رہے کہ اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کو اسرائیلی فوج نے 15 اگست 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں بدترین حالات میں پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ انہوں نے متعدد بار صہیونی انتظامیہ کے غیر انسانی سلوک پر احتجاج کیا۔ دوران حراست انہیں وحشیانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔