جمعه 15/نوامبر/2024

حماس کے وفد کی لبنانی صدر میشل عون اور اسپیکر سے ملاقات

جمعرات 9-نومبر-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےسیاسی شعبے کے سینیر رکن عزت الرشق ان دنوں لبنان کے دورے پر ہیں۔ بیروت آمد کے بعد انہوں نے گذشتہ روز لبنانی صدر میشل عون، پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور دیگر سیاسی اور حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لبنان میں حماس کے شعبہ تعلقات عامہ کے نگران علی برکہ نے بتایا کہ صدر میشل عون اور حماس کے وفد کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطینی دھڑوں حماس اور تحریک فتح کے درمیان مصالحت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں فلسطین کی تازہ ترین صورت حال، اسرائیلی ریاست کے مظالم، غزہ کی پٹی میں سرنگ پر اسرائیلی بمباری اور اس کے نتیجے میں ہونے والی شہادتوں سے پیدا شدہ صورت حال اور لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

اس موقع پر حماس کی قیادت نے لبنانی رہ نماؤں کو یقین دلایا کہ لبنان میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپوں کو بیروت میں بد امنی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

عزت الرشق نے کہا کہ حماس لبنان کی ترقی، استحکام، امن اور خوش حالی کی خواہاں ہے۔ فلسطینی پناہ گزین کیمپوں کو لبنان کے داخلی بحران پر اثرا انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزین لبنان کے موجودہ سیاسی بحران میں کسی ایک فریق کے حامی یا مخالف نہیں۔ ہماری تمام تر توجہ القدس اور فلسطین کو آزاد کرانے اور صہیونی ریاست کے فلسطینیوں پر مظالم پر مرکوز ہیں۔ حماس کسی دوسرے عرب یا مسلمان ملک کے اندرونی مداخلت کی روادار نہیں۔

علی برکہ نے بتایا کہ جماعت کے وفد نے وزیراعظم سعد حریری سے بھی ملاقات کرنا تھی۔ ان سے ملاقات کے لیے وزیراعظم کے دفتر سے وقت بھی لے لیا گیا تھا مگر سعد حریری نے بیرون ملک موجودگی کے دوران استعفیٰ دے دیا ہے اور وہ ابھی تک واپس لبنان نہیں پہنچے ہیں۔

لبنانی صدر میشل عون اور اسپیکر نے حماس کی قیادت کویقین دلایا کہ ان کی حکومت اپنے داخلی بحرانوں کے باوجود فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق کی حمایت جاری رکھے گی اور لبنان میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

 

مختصر لنک:

کاپی