امریکی انتظامیہ نے اپنے ہاں تنظیم آزادی فلسطین’پی ایل او‘ کے دفاتر کو کھلا رکھنے کے لیے یہ شرط عاید کی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع نہیں کرے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی انتظامیہ کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی ’پی ایل او‘ کے امریکا میں اپنے مراکز کو کھلا رکھنا چاہتی ہے تو اسے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج جرائم کو عالمی فوج داری عدالت میں اٹھانے سے اجتناب کرنا ہوگا۔
گذشتہ روز امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن میں قائم فلسطینی اتھارٹی کے مراکز کو کھلا رکھا جائےگا مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عالمی فوج داری عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمات کے قیام سے گریز کرے۔ نیز یہ کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ امن بات چیت کے لیے پرامن ذرائع کا استعمال کرے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی حکام نے واشنگٹن میں قائم فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او کے نمائند دفاتر کی مزید چھ ماہ کے لیے تجدید نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکی حکام کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی قیادت کو اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں جانے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالتا رہے گا۔
ایک ہفتہ قبل امریکی وزارت خارجہ نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مذکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ورنہ امریکا میں ’پی ایل او‘ کے دفاتر بند کردیے جائیں گے۔