اسلامی تحری مزاحمت ’حماس‘ نے باور کرایا ہے کہ جماعت غزہ کی پٹی میں کسی وزارت یا انتظامی شعبے کی نگران اور ذمہ دار نہیں رہی ہے۔ حماس نے تمام مقامی انتظامی کمیٹیاں تحلیل کردی ہیں اور تمام انتظامی اختیارات فلسطینی قومی حکومت کو سپرد کر دیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں تمام وزارتیں اور دیگر محکمے مکمل طور پر قومی حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔ حماس نے گذشتہ ماہ قاہرہ میں طے پانے والے معاہدے کےبعد غزہ کی پٹی کے تمام انتظامی امور سے دست برداری کا اعلان کرتے ہوئے اختیارات وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی قیادت میں قائم حکومت کے سپرد کردیے تھے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس غزہ کی پٹی کے تمام انتظامی امور سے مکمل طور پر دست بردار ہوچکی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے مطالبے کے بعد اب غزہ میں حماس کا کوئی ملازم کسی عہدے پر تعینات نہیں۔
حازم قاسم کا کہنا ہے کہ فلسطینی دھڑوں میں بات چیت اور مصالحت کےلیے مصر نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ مصر کی طرف سے کسی ایک فریق پر دباؤ ڈالنے کے بجائے ایک متوازن ثالث کا کردار اد کیا۔