فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کےشمالی شہر نابلس میں قصرہ کے مقام پر یہودی آباد کاروں اور فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک فلسطینی کسان کی شہادت کے خلاف پورا فلسطین سراپا احتجاج ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قصرۃ قصبے میں ایک فلسطینی شہری کے بہیمانہ قتل کے واقعے کے بعد فلسطینی شہری احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ قابض فوج نے روایتی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 40 مظاہرین زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے شمالی علاقے جبالیا میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی ریلی پر براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجےمیں ایک 16 سالہ فلسطینی لڑکا شدید زخمی ہوگیا۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ کی اور مظاہرین پر دھاتوی گولیوں سے حملے کیے جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔
قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی یہودی آباد کاروں کی غنڈہ گردی کے خلاف دریائے اردن کے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔
بیت المقدس کے شمالی علاقے عناتا میں یہودی آباد کاروں کی غنڈہ گردی کے خلاف نکالے گئے جلوس پر اسرائیلی فوج نے آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے۔
عناتا میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں پر براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ایک نوجوان کی ٹانگ میں گولیان لگنے سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہونے والے متعدد فلسطینیوں کو رام اللہ کےاسپتالوں میں علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے۔ جب کہ کئی زخمیوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کی گئی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شمالی عناتا مین البقعان کالونی کے قریب فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی ریاست کی قائم کردہ نسلی دیوار کو نقب لگا لیا۔ ادھر اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین کے خلاف آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ دھاتی گولیوں کا بھی بے دریغ استعمال کیا۔
ہلال احمر فلسطین کے مطابق 35 زخمی فلسطینیوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ان میں سے بعض کو اسپتالوں میں لے جایا گیا۔