اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے مقدمہ’1000‘ کے بارے میں پولیس نے فرد جرم تیار کرلی ہے اور سے جلد ہی پیش کرنے کی سفارش کی جائے گی۔
عبرانی ٹی وی 2 کی رپورٹ کے مطابق پولیس جلد ہی وزیراعظم کے خلاف زیرتحقیق مقدمہ ’1000‘ کی فرد جرم پیش کرنے کی سفارش کرے گی۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے پاس نیتن یاھو کے بدعنوانی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں۔ وزیراعظم رشوت وصول کرنے، امانت میں خیانت کرنے اور دیگر الزامات میں ملوث ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پولیس آسٹریلوی یہودی جیمز پاکر کی گواہی کے بعد اس نتیجے تک پہنچی ہے کہ انہوں نے وزیراعظم اور ان کے خاندان کی جانب سے مطالبے پر تحائف دیے گئے اور انہیں ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
ادھر وزیراعظم نیتن یاھو کے دفتر کےایک ذریعے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف کرپشن کیسز میں فرد جرم بے معنی بات ہے اور اس کا اصل ہدف عوام کے لیے غیرضروری بحث کے موضوعات تیار کرنا ہے۔