ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس فلسطینیوں اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی میراث ہے جس پر صہیونیوں کا کوئی حق نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ترک صدر نے ان خیالات کا اظہار فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سےٹیلیفون پر بات چیت میں کیا۔ دونوں رہ نماؤں نے فون پر بات چیت میں بیت المقدس کی موجودہ صورت حال پرتبادلہ خیال کیا۔
ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایوان صدر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ایردوآن نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ سے بات کرتے ہوئے آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام، القدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے اور مشرق وسطٰیٰ میں دیر پر قیام امن کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زورد یا۔
ترک صدر کا کہنا تھاکہ حرم قدسی اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت پورے عالم اسلام کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ القدس جیسے حساس معاملے کے حل کے لیے عالمی قراردادوں پرعمل درآمد ناگزیر ہے۔ عالمی قراردادوں سے ماورا کوئی اقدام قبول نہیں کیا جائے گا۔
اس موقع پر فلسطینی صدر نے ترکی کی جانب سے القدس کے دفاع کے عزم پر ترک صدر کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
خیال ر ہے کہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ہفتے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا اعلان کرنے والے ہیں۔
اسی ضمن میں القدس کو لاحق خطرات کے پیش نظر فلسطینی صدر نے عرب ممالک اور عالمی رہ نماؤں سے رابطے شروع کیے ہیں۔