اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور فلسطینی اھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطینیوں میں مصالحت اور بیت المقدس کے بارے میں ممکنہ امریکی فیصلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ اور صدرعباس کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں امریکی صدر کے ممکنہ اقدام کے رد عمل میں متفقہ موقف اختیار کرنے پر زور دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کافی دیر تک جاری رہی۔ دونوں رہ نماؤں نے ممکنہ طور پر امریکی اقدام، فلسطینی قوم کو درپیش چیلنجز اور قومی مصالحت کو آگے بڑھانے کے لیے فلسطینی قوم کی صف بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں رہ نماؤں نے القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے ممکنہ فیصلے کو مسترد کردیا اور کہا کہ فلسطینی القدس سے کسی صورت میں دست بردار نہیں ہوں گے۔ امریکی اقدام قضیہ فلسطین کے حل کی مساعی کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہوگا۔